Design a site like this with WordPress.com
Get started

صبر، شکر، عفو درگزر، غصہ پر قابو، رشتوں کا تقدس، صلہ رحمی، کیا جنت کا حصول آسان ہے؟

ہماری یہ زندگی ہمارے لیے ایک امتحان ہے ۔ ہمارا ہر عمل ریکارڈ کیا جا رہا ہے جس کی بنیاد پر آخرت میں ہمارا فیصلہ ہوگا۔ ہمارے ہاں عام تصور یہی ہے کہ نماز روزہ اور دیگر عبادات کی ادائیگی اور ذکر اذکار کرنے سے ہمیں جنت مل جائے گی۔ اس لیے ہم انہی عبادات پر اکتفا کرتے ہیں اور باقی زندگی اپنی مرضی سے گزارتے ہیں۔ لیکن ذرا سوچیں کیا جنت اتنی آسانی سے مل جائے گی؟ وہ جنت جس طرح کی جگہ اس دنیا میں نہ کبھی کسی نے دیکھی، نہ سنی اور نہ ہی کسی کے ذہن میں اس کا خیال گزرا۔ وہ رب جس کے نزدیک اس دنیا کی حقیقت مچھر کے پر کے برابر بھی نہیں ہے، وہ قرآن میں جا بجا اس جنت اور جنت والوں کی تعریف فرماتا ہے۔  اسے حاصل کرنا اتنا آسان تو نہیں ہو سکتا۔

نماز، روزہ اور دیگر عبادات تو حقوق اللہ ہیں۔ لیکن باقی پوری زندگی حقوق العباد کے گرد گھومتی ہے۔ جن کی ادائیگی واقعی بہت مشکل ہے۔ یہاں دوسروں کے انتہائی ناپسندیدہ رویوں پر صبر کرنا پڑتا ہے۔ دوسروں کی زیادتیوں پر جب انھیں بہت بُرا بھلا کہنے کو دِل کر رہا ہوتا ہے تو مسکراتے ہوئے خاموش ہونا پڑتا ہے۔ سامنے  خود کو روک کر خاموشی اختیار کرلیں تو دوسرے لوگوں میں بیٹھ کر اس شخص کی غیبت کرنے کو دِل کرتا ہے لیکن غیبت سے بھی خود کو روکنا پڑتا ہے۔ دِل بہت بوجھل ہو جائے تو اپنے سے زیادہ دکھی لوگوں کا تصور کر کے خود کو خدا کا شکر ادا کرنے پر راضی کرنا پڑتا ہے۔ خود کو خدا سے شکوہ کرنے سے اور یہ کہنے سے روکنا پڑتا ہے کہ میرے ساتھ ہی ایسا کیوں ہوتا ہے۔ اپنے غصے کو قا بو کرنا پڑتا ہے اور دوسروں کے چہروں پر مسکراہٹ لانے کیلئے مسکرانا پڑتا ہے۔ اپنے دکھوں کو چھپا کر دوسروں کے دکھ درد کا مرہم بننا پڑتا ہے۔ جی ہاں جنت کا حصول اتنا آسان نہیں جتنا ہم سمجھتے ہیں۔ اس کیلئے رشتوں کا تقدس کرنا پڑتا ہے۔ آپ کے رشتہ دار کتنی ہی زیادتیاں کیوں نہ کریں، رشتے جوڑے رکھنے پڑتے ہیں، صلہ رحمی کرنا پڑتی ہے۔ کیونکہ رشتے توڑنے والے کو  تو فاسق  کہا گیا ہے ۔ احسان کر کے بھولنا پڑتا ہے، بدلے میں دوسروں سے نیکی اور بھلائی کی امید ختم کرنا پڑتی ہے۔ یہ سب ہر گز آسان نہیں ہے۔ بہت مشکل ہے کیونکہ ہمارا دِل نہیں مانتا۔ ہم تو اینٹ کا جواب پتھر سے دینا چاہتے ہیں۔ لیکن اللہ چاہتا ہے کہ ہم اپنے دِل کو راضی کریں ویسا بننے کیلئے جیسا وہ ہمیں دیکھنا چاہتا ہے۔ کیونکہ وہ ہمیں دنیا اور  آخرت  دونوں میں  جنت  دینا چاہتا ہے۔

Leave a Reply

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

You are commenting using your WordPress.com account. Log Out /  Change )

Twitter picture

You are commenting using your Twitter account. Log Out /  Change )

Facebook photo

You are commenting using your Facebook account. Log Out /  Change )

Connecting to %s

%d bloggers like this: